پھر تسبیح خانہ میں تعلیم دی جاتی تھی‘ نمازدرست کروائی جاتی تھی‘ غسل کرنے کا صحیح طریقہ‘ چھوٹی چھوٹی باتیں‘ چھوٹے چھوٹے مسئلے جن کو نظرانداز کردیا جاتا ہے وہ سیکھنے کا موقع ملا‘ جمعہ کے دن عصر کے بعد جو ذکرخاص پڑھا اور جو پونے گھنٹے کی دعا مانگی کہرام مچ گیا ہوگیا آسمان پر‘
محترم حضرت حکیم صاحب السلام علیکم! اللہ پاک آپ کو دنیا و جہان کی نعمتوں سے نوازے‘ کوئی دکھ بھی آپ کے قریب سے بھی نہ گزرے‘ ڈھیروں خوشیاں عطا فرمائے۔ آمین ثم آمین۔ محترم شیخ الوظائف! آپ کا بہت بہت شکریہ‘ آپ نے ہمیں تسبیح خانہ میں رہنے کا موقع دیا‘ اتنا شاہانہ ماحول دیا‘ بادشاہوں جیسا خوشگوار ماحول میسر کیا‘ شاہی دسترخوان میسر کیا‘ مجھے تو ایسے لگتا تھا جیسے جنت میں بیٹھے ہیں۔ ہمیں کچھ کرنا ہی نہیں پڑتا تھا اور جنت کی طرح ہمارے سامنے دسترخوان لگ جاتا تھا۔ سب سے بڑی بات ہرچیز وقت پر ملتی تھی‘ ایک دوسرے کے ساتھ مل کر رہنے میں بہت مزہ آیا۔ ایک دوسرے کو سمجھنے کا موقع ملا۔ دوسروں کی عظمت کا پتہ چلا۔ آپ کے پاس وقت کی قدر کرنے کا اور ہرلمحہ قیمتی بنانے کا سبق ملا۔ ایک عجیب ہی سکون تھا گھر جانے کو دل ہی نہیں کررہا تھا کاش وہ لمحے وہی پر ٹھہرجاتے‘ ہر کام وقت پر ہورہا تھا۔ آج کے دور میں آپ جیسا کوئی بھی نہیں ہوگا۔ چراغ لے کر ڈھونڈیں گے بھی تو نہیں ملے گا۔ اتنے مخلص کہ جو کھلائے بھی‘ پلائے بھی اور اصلاح بھی کرے اور معافی بھی مانگے اور لوگوں کی باتوں کو سہے بھی‘ آفریں ہے بھئی آفرین ہے‘ اللہ حضرت حکیم صاحب کو سلامت رکھے ان کی نسلوں کو شادو آباد رکھے۔ حضرت حکیم صاحب! آپ نے تو ہماری حسرتیں پوری کردی ہیں‘ بہت عرصہ سے خواہش تھی کہ مرد حضرات ہر رمضان المبارک میں اتنے مزے لوٹتے ہیں اور ہم گھر بیٹھی ترستی رہتی ہیں‘ یہ روحانیت کی لوٹ سیل صرف مرد حضرات ہی کیوں لوٹ رہے ہیں‘ شکر ہوا آپ نے ہم خواتین کے دل کی آواز کو سن لیا اور خواتین کو بھی تسبیح خانہ میں آنے کا موقع فراہم کیا اور روحانیت کی لوٹ سیل لوٹنے کی اجازت دی۔ اللہ آپ کو اجر عظیم عطا فرمائے۔ آمین۔ گزشتہ رمضان کے تسبیح خانہ میں گزارے لمحات بہت خوبصورت تھے‘ میں کبھی بھی نہیں بھلا سکتی‘ زندگی کے یہ لمحات سب سے زیادہ اچھے تھے‘ اپنے لمحات میں نے زندگی میں کبھی نہیں پائے تھے‘ یہ لمحات میری زندگی کے سب سے قیمتی لمحات تھے‘ ان دنوں میںٰ نے بہت کچھ سیکھا۔ تسبیح خانہ میں ایسی برکت تھی‘ کہ اس جگہ کی برکت سے اللہ نے مجھے تہجد پڑھنے کا موقع دیا۔ اللہ والوں سے راز و نیاز کا موقع ملا۔ ساری رات مجھے اللہ سے باتیں کرنے کا بہت مزہ آتا تھا‘ میرا دل ہی نہیں بھرتا تھا کہ میں بس کروں‘ فجر کی نماز پڑھنے کا اور ادھر تہجد کے وقت بیعت کی تسبیحات پڑھنے کا مجھے بہت مزہ آیا‘ میں نے کافی عرصہ کے بعد یہ تسبیحات پڑھیں۔ اس جگہ کی عجب ہی روحانیت تھی اور صبح کو جو آپ درس کے بعد ذکر کرواتے تھے وہ تو بہت لاجواب تھا‘ اس ذکر کی برکت سے اللہ نے میرے دل پر اپنا نام جاری کردیا‘ اللہ اور اللہ ھو ہی پڑھتی رہوں اور میرا دل اللہ ہو کرتا رہتا ہے۔ اللہ نے کچھ ندامت کے آنسو بھی عطا فرمائے۔ جب میرے آنسو نہیں آتے میں پریشان ہوجاتی ہوں انہوں نے بھی میرا ساتھ چھوڑ دیا ساری دنیا نے مجھے تنہا کردیا تم تو ساتھ نہ چھوڑو‘ پھر اللہ نے مجھے اپنی محبت کے چند آنسو عطا فرمادئیے‘ مجھے سکون مل گیا‘ شکرہے میرے آنسو اب میرا ساتھ نہیں چھوڑتے اللہ کی محبت مل گئی‘ اللہ کا تعلق مل گیا۔
پھر تسبیح خانہ میں تعلیم دی جاتی تھی‘ نمازدرست کروائی جاتی تھی‘ غسل کرنے کا صحیح طریقہ‘ چھوٹی چھوٹی باتیں‘ چھوٹے چھوٹے مسئلے جن کو نظرانداز کردیا جاتا ہے وہ سیکھنے کا موقع ملا‘ جمعہ کے دن عصر کے بعد جو ذکرخاص پڑھا اور جو پونے گھنٹے کی دعا مانگی کہرام مچ گیا ہوگیا آسمان پر‘ دل چاہ رہا تھا وہ دعا ختم ہی نہ ہو‘ ایسی کیفیت اور جمعہ کی سعاعت کی گھڑیاں ایسے لگ رہا تھا جیسے دعا قبول ہوگئی اور قبولیت کی مہر لگ گئی۔ اس دعا میں بہت مزہ آیا۔ پونے گھنٹے کی زیارت کا بھی بہت مزہ آیا‘ اتنا مزہ پہلے کبھی نہ آیا تھا۔
محترم حضرت حکیم صاحب! مجھے آپ کی اہلیہ صاحبہ کو دیکھنے ان سے ملنے اور بات کرنے کا بہت شوق تھا‘ اللہ نے آپ کی اہلیہ کی زیارت بھی کروائی‘ آپ کی اہلیہ کو دیکھ کر ربنا ھب لنا زوجنا والی دعا کی تفسیر اب آنکھوں سے دیکھ لی۔ چھوٹا بیٹا بھی بہت انوکھا بچہ دیکھا۔ جو کسی بھی چیز سے چپ نہیں ہوتا صرف ذکر ہی سے خاموش ہوتا ہے۔ آپ کی اہلیہ نے بھی بہت زیادہ پروٹوکول دیا بہت خیال رکھا بہت بہت شکریہ!
رمضان المبارک میں تسبیح خانہ کی عجب تاثیر تھی‘ گرمی نام کی بھی نہ تھی‘ مجھے گرمی بہت لگتی ہے‘ مگر تسبیح خانہ میں پہلے دن سے ہی مجھے گرمی لگنا ختم ہوگئی‘ الحمدللہ رمضان المبارک میں تسبیح خانہ میں خدمت کرنے کا موقع ملا مگر جو خدمت کرنا چاہتی تھی وہ نہ کرسکی۔ ہاں کھانا تقسیم کرتے وقت بہت مزہ آتا تھا۔ آپ نے ہماری اتنی خدمت کی ہم آپ کو کچھ بھی نہ دے سکے‘ حضرت جی ہمیشہ کیلئے خدمت کیلئے قبول کرلیں‘ ہمیں دل سے نکالیے گا مت‘ ہمیں اپنے حال پر مت چھوڑئیے گا۔ حضرت جی تسبیح خانہ میں ہماری بہت خدمت کی گئی ہے‘ ہمیں خدمت کا ایسا موقع ضرور دیجئے گا‘ انشاء اللہ اس آنے والے رمضان میں بھی تسبیح خانہ میں قیام ہوگا تو اس سے زیادہ میری زندگی کا سنہری موقع اور کوئی بھی نہیں ہوسکتا۔ تسبیح خانہ سے گھر جانے کو دل ہی نہیں چاہ رہا تھا یہ لمحات یہاں ہی رک جائیں۔ جب جارہے تھے دل بہت اداس تھا‘ وہاں کی یادیں وہاں کے پل بہت یاد آتے ہیں۔ دل چاہتا ہے وہ پل دوبارہ لوٹ آئیں۔(رابعہ قمر‘ لاہور)
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں