محترم قارئین آپ عنوان’’میٹھا لیموں‘‘ پڑھ کر حیران ہورہے ہوں گے کہ لیموں میٹھا بھی ہوتا ہے حالانکہ لیموں کھٹا تو ہوتا ہے یہ کون سی اصطلاح ہے کہ لیموں میٹھا بھی ہوتا ہے۔ اصل میں یہ لیموں سے کچھ بڑا اور مالٹے سے تھوڑا چھوٹا ہوتا ہے طبی اصطلاح میں اسے میٹھا لیموں یا المعروف مِٹھا اور سرائیکی زبان میں مِٹھڑی کے نام سے بولتے ہیں پاکستان اور انڈیا میں اس کے باغات بکثرت پائے جاتے ہیں۔اس کو میٹھا کیوں کہا جاتا ہے جبکہ اس میں ہلکی سی کڑواہٹ بھی ہوتی ہے۔اصل میں ترشاوہ پھل یعنی سٹرس فروٹ کے خاندان میں لیموں، سنگترہ، چکوترہ اور کینو شامل ہیں لیکن ان کے ترشی ہوتی ہے جو جسم کے اندر چونے کو کم کر دیتی ہے اس لئے نزلہ، زکام اور باقی بلغمی بیماریوں میں نقصان دہ ہیں:جبکہ ترشاوہ فیملی کے دو پھل مسمی اور مٹھا اپنے اندر ترش مادہ نہیں رکھتے اس لئے اس کو میٹھا کا نام دیا گیا۔مٹھا پھل کا مزاج گرام تر ہے، اس میں وٹامن سی کی وافر مقدار پائی جاتی ہے ۔
مختصر فوائد:۱۔ملیریا بخار کو ختم کرنا ہے۔۲۔یرقان کے مریض کو کھلانے سے خاطر خواہ فائدہ ہوتا ہے۔۳۔جن لوگوں کے ہاتھوں اور پائوں سے بے حد پسینہ آتا ہو، ہاتھوں، پائوں اور منہ سے بدبو آتی ہو اسے استعمال کریں انشاء اللہ فائدہ ہوگا۔۴۔خون کی حدّت کو توڑتا ہے پیشاب آور ہے، دل کی طاقت کو بحال رکھتا ہے۔۵۔ہاتھوں، پائوں سے آگ نکلنا، سرچکرانا وغیرہ کے مریض اس کے رس کو بیج سمیت چوسیں انشاء اللہ چند یوم کے استعمال سے فائدہ ہوگا۔میٹھا پھل بخار کی روک کا علاج ہے ۔ اس کے بیج بخار توڑ ادویات کے مرکبات میں استعمال ہوتے ہیں اس کے چھلکوں سے سقراط نمک اخذکیا کرتاتھا جو بخاروں کا تریاق تھا۔یہ پھل یرقان کا شافی مداوا ہے۔ جگر اور مثانہ کی حدت کو توڑنے میں اس کا خصوصی کردار ہے ۔ اسکو نمک اور کالی مرچ لگا کر کھانا مفید ہے ۔یہ جگر معدہ اور آنتوں کو طاقت دیتا ہے حاملہ عورت تیسرے ماہ سے ایک میٹھا نہار منہ استعمال کرے اور اس وقت تک استعمال جاری رکھے جب تک یہ پھل دستیاب ہے تو جب بچہ یا بچی کی تولید ہو گی تو اس کی آنکھیں ہلکی نیلی اور سر کے بال نیم سنہری ہوں گے۔
اللہ تعالی نے اس پھل کو عین ان دنوں میں رکھا جب برسات اور اس کے بعد بہت سی بیماریاں گھیر لیتی ہیں۔آپ روزانہ دو سے چار عدد تک مٹھے چوس کر درج ذیل بیماریوں سے بچ سکتے ہیں۔1. ملیریا۔2. گرمی کا بخار۔3. تیزابیت۔4. جگر کی گرمی۔5. صفرا کا متعفن ہونا۔6. ہاتھ پاؤں جلنا۔7. پیشاب جل کر آنا۔8. دل کی دھڑکن بڑھنا۔9. گرمی سے طبیعت نڈھال۔10. قے اور متلی۔11. بھوک بند ہو جاناوغیرہ وغیرہ۔میٹھا چوسنے کا بہترین وقت صبح کے ناشتہ کے دو گھنٹہ بعد یا پھر سہہ پہر کے وقت اللہ تعالی کی نعمت سے خود بھی فائدہ اٹھائیں، اپنے بچوں کو بھی اس تبدیل ہوتے موسم کے عوارضات سے بچائیں اور مجھے بھی دعاؤں میں یاد رکھیں۔نوٹ:نزلہ، زکام، کھانسی اور نمونیہ کے مریض اسے استعمال نہ کریں ورنہ نقصان دیتا ہے۔
معدہ اور آنتوں کے زخم کیلئے آزمودہ نسخہ
میرے طبی تجربات و مشاہدات اکثر ماہنامہ عبقری میں مخلوق خدا کے نفع کیلئے شائع ہوتے ہیں۔میں اپنے چند آزمودہ نسخہ جات عبقری قارئین کی نذر کرتا ہوں‘ یقیناً قارئین ان سے بھرپور استفادہ کریں گے۔ معدہ اور آنتوں کے زخم کیلئے: ایک بڑا چمچ اسپغول کی بھوسی لیکر اس پر چار قطرے روغن بادام کے اور تین قطرے شہد کے ڈال کر پانی یا دودھ کے ساتھ کھائیں‘ چند دن چند ہفتے‘ معدہ اور آنتوں کے زخموں کیلئے آزمودہ دوا ہے۔ دردشکم دور کرنے کیلئے: آدھ چمچ کریلے کا پانی ہر کھانے کے بعد پینے سے پیٹ کے درد کو آرام آتا ہے اور طبیعت پرسکون ہوجاتی ہے۔ ہچکی ختم کرنے کیلئے:تھوڑا ساگُڑ یا چینی تالو کے ساتھ لگانے سے ہچکی بند ہوجاتی ہے‘ تین مرتبہ تعوذ پوری پڑھنے سے ہچکی رک جاتی ہے۔ شہد سے بدہضمی کا خاتمہ: دو بڑے کھانے کے چمچ شہد میں کسی قدر دارچینی کا پاؤڈر چھڑک کر کھائیے اور پھر کھانے کے بعد بھرپور انصاف کیجئے۔ تکلیف دہ تیزابیت ختم ہوکر بھوک کھل کر لگے گی اور پھر آپ کا معدہ لکڑہضم‘ پتھر ہضم قسم کاہوجائے گا۔ پیچش کیلئے نسخہ: چھوٹی ہریڑ اور بل گری ہموزن لے کر سفوف بنا کر چھوٹی چمچ دن میں تین بار پانی کے ساتھ استعمال کریں۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں