وردی کے انتخاب کے لیے دراز قد کا ہونا بہت ضروری ہے‘ پولیس‘ آرمی یا کوئی ایسی وردی ۔آپ اپنے معاشرے میں عمومی طور پر نظر دوڑائیں قد روز بروز چھوٹے ہوتے جارہے ہیں‘ ایسا کیوں ہے؟ فاسٹ فوڈز‘ سوفٹ ڈرنگز ‘جھاگ دار مشروبات عام اور خالص دودھ‘ دہی ‘ مکھن‘بالائی اور لسی کا استعمال بالکل ختم ہوگیا ہے۔ اگر ہے تو صرف دیہاتوں میں اور وہ بھی بڑے بوڑھوں میں‘ سب کچھ موجود ہوتے ہوئے بھی ہم اس دودھ کو مصنوعی بنالیتے ہیں‘ یعنی چائے کی شکل میں ڈھال لیتے ہیں‘ یا کوئی ایسا انداز ہوتا ہے کہ جس سے دودھ کی افادیت ختم ہوجاتی ہے‘ اور دہی اپنی طاقت کھو بیٹھتی ہے اور مکھن اور بالائی اپنی توانائیاں باوجود ان کے اندر ہونے کے ہمیں نہیں دے سکتا آخر ایسا کیوں ہے؟ اگر آپ ان ساری کمیوں کو سوفیصد پورا کرنا چاہتے ہیں تو بس صرف ایک کام کیجئے اور وہ یہ ہے کہ آپ ساگودانہ کا استعمال کیجئے‘ جس دن بچہ ٹھوس غذا لینا شروع کرے ڈیڑھ سال دو سال کے بعد بس بچے کو ساگودانہ کا استعمال کروائیں۔ جو بچے بڑے‘ بوڑھے‘ جوان مرد و عورت ساگو دانہ استعمال کرتے ہیں ان کے جسم کی توانائیاں ہمیشہ برقرار رہتی ہیں‘ اعصاب مضبوط رہتے ہیں‘ طبیعت کی نڈھالی ختم رہتی ہے‘ ہڈیاں مضبوط‘ چھوٹی چھوٹی چوٹ پر ہڈیاں نہیں ٹوٹتیں یا ٹیڑھی یا خمدار نہیں ہوتیں اور بچوں کو یہ مستقل استعمال کرایا جائے تو بچے قد نکالتے ہیں اور قد دراز ہوتے ہیں‘ صحت مند ہوتے ہیں‘ طبیعت میں پھرتی اور چستی بھرتی ہے۔ ایسے بچے ہمیشہ صحت مند ذہن‘ صحتمند آنکھیں‘ صحت مند یادداشت اور صحت مند چال رکھتے ہیں۔ ایک ایسا واقعہ میں آپ کے گوش گزار ضرور کروں گا کہ میرے پاس ایک کیس آیا کہ جو بچہ بھی پیدا ہوتا ہے پہلے وہ صحت مند ہوتا ہے اس کے بعد وہی بچہ معذور ہونا شروع ہوجاتا ہے۔ اب تک ان کے گھر میں چار بچے ایسے تھے جن میں تین معذور ہوچکے تھے اور چوتھے بچے میں وہ علامات شروع ہوچکی تھیں ‘انہیں کچھ مناسب ادویات دیں لیکن ساتھ ہی خاتون کو تاکید کی کہ وہ صبح نہار منہ جی بھر کر ساگودانہ کھائیں اور ایسا کہ جو رات کو پکا ہوا ہو‘ کم از کم ایک سال دو سال یا تین سال ساگو دانہ بہت توجہ دھیان سے استعمال کریں اور مستقل مزاجی سے ساگودانہ کا استعمال جاری رکھے۔ چونکہ ہر طرف سے علاج سے مایوس تھے اور علاج معالجہ نے انہیں تھکا دیا تھا اس لیے انہیں میری یہ تجویز پسند آئی اور انہوں نے ساگودانہ استعمال کرنا شروع کیا‘ اس خاتون نے کوئی سوا سال یا ڈیڑھ سال ساگودانہ لیکن شرط یہ ہے کہ صبح ناشتہ اسی کا کیا اور جتنی طلب تھی اتنا کھایا اور جی بھر کر کھایا بلکہ ناشتہ نہیں کیا بطور کھانا کھایا۔
میں نے انہیں مشورہ دیا کہ مزید بچے کیلئے ابھی احتیاط کریں جو بچے معذور ہیں انہیں جی بھر کر سارا دن ساگودانہ کھلائیں اور بچوں کی ماں کو روزانہ صبح نہارمنہ ساگودانہ استعمال کروائیں۔ اب جب چند سالوں کے بعد خاتون کا آئندہ بچہ ہوا تو وہ سب بچوں سے منفرد ‘صحت مند‘ طاقتور‘ گول مٹول اور چند ہی ماہ میں اس بچے نے کروٹیں بدلنا شروع کیں اٹھنے کی کوشش کرتا تھا ‘نہ چڑچڑا نہ رونے والا بلکہ اس کی عادات و اطوار ایسی صحت مند تھیں خود انہیں حیرت ہوئی اور بہت زیادہ حیرت ہوئی‘ وہ حیران ہوئے اس سے پہلے ہمیں آخر اس کی خبر کیوں نہ ہوئی؟ اور یوں ایک معذور فیملی صحت یاب ہوگئی۔اگلا بچہ جب صحت یاب ہوا تو اب ان تین معذور بچوں کی بھی سن لیں‘ وہ بچے آہستہ آہستہ صحت یاب ہونے لگے جو کہ میں نے انہیں خاص تاکید کہ بس دن رات انہیں ساگودانہ ہی کھلائیں اور اگر ساگودانہ ایسا جو کہ کورے برتن میں ڈالا گیا ہو اور اس کو باہر ڈھانک کر رکھ دیا یا مجبوراً فریج میں اس کی تاثیراور ہوگی اور واقعی اور ہوتی ہے اور اس تاثیر سے حیرت انگیز رزلٹ ملتے ہیں۔
قارئین! اگر آپ اپنی نسلوں کو معذوری سے بچانا چاہتے ہیں آپ چاہتے ہیں آپ کی نسلوں کے قد بڑھیں اور بہترین دراز قد ہوں‘ خوبصورت ہوں‘ صحت مند ہوں‘ عقل مند ہوں‘ ان کا حافظہ بہترین لاجواب ہو‘ ان کی صحت بہت زیادہ قابل رشک ہو اور خود ان کی نسلوں میں معذور بچے‘ اپاہج‘ لولے‘ لنگڑے‘ کانے اندھے پیدا نہ ہوں تو آپ سے میری یہی مخلصانہ درخواست ہے کہ اپنی حاملہ خواتین کو آپ ساگودانہ کی کھیر ضرور کھلائیں صبح نہار منہ‘ یا کسی وقت بھی اور اپنے بچوں کو ساگودانہ کا استعمال متواتر کرائیں یہ بہت سستی غذا ہے یاد رکھیں چمک دار اشتہار اور ایسے اشتہار جس میں ماں اور بچے کو دکھایا جاتا ہے اور ساتھ ایک چمکتا ہوا ڈبہ جس میں یہ کہاجاتا ہے کہ اس میں تمہارے بچوں کی صحت کا بھرپور خزانہ موجود ہےکبھی اس میں کچھ نہیں ہوتا اور سب نقصان اور کمائی کے انوکھے انداز ہیں ۔بس! ساگودانہ کی کھیر خالص دودھ میں پکی ہوئی۔ آپ نے بچوں کی صحت کا راز پالیا اگر یہ استعمال کرلیا اورصحت مند ماؤں کو صحت و تندرستی کا دروازہ اگر دکھانا چاہتے ہیں کہ اور یہ چاہتے ہیں وہ مائیں ہمیشہ صحت مند بچے ہی جنیں ‘ انہیں ساگودانہ کا استعمال ضرور کروائیں۔ میرے پاس کتنے گھرانے ایسے ہیں انہیں یہ بات سمجھ آگئی اور انہوں نے پہلے دن سے ساگودانہ استعمال کروایا اور ساگودانہ نے ان کے بچوں کو جہاں فٹنس‘ صحت اور تندرستی دی وہاں خوبصورتی بہت زیادہ دی اور حسن و جمال بہت زیادہ دیا اور یہ خوبصورتی اور حسن و جمال ان کی نسلوں کیلئے ایک بہتری اور خوشنمائی کا ذریعہ بنا۔آئیے! اس صحت مند غذا کو ہم اپنی زندگی میں شامل رکھیں۔ اب تک سائنس نے اس کے بہت زیادہ ریسرچ کے بعد 23 فوائد لکھے ہیں ان میں ایک فائدہ یہی ہے کہ اس کے استعمال سے بھینگا پن اور چھوٹے قد کا مسئلہ حل ہوجاتا ہے اور اس کے استعمال سے دراز قد نسلیں معاشرے میں شامل ہوتی ہیں جو کہ ظاہری حسن و جمال کا بہترین ذریعہ ہے۔ اس کا دوسرا فائدہ جو سائنس نے ریسرچ کرکے بتایا ہے ایسے لوگ جن میں ہڈیوں کی خستگی ہوتی ہے تھوڑی سی چوٹ لگنے کے بعد ہڈیاں ٹوٹ جاتی ہیں یا خم دار ٹیڑھی ہوجاتی ہیں یا ان میں لکیریں پڑجاتی ہیں اور انسان ہفتوں اور مہینوں بستر پر لیٹ جاتا ہے اور کوئی حرکت نہیں کرسکتا جو ساگودانہ کا استعمال کریں گے‘ ان کی ہڈیاں مضبوط ہوتی ہیں اور اگر انہیں یہ عوارض ہیں یا ان کی نسلوں میں یہ عوارض ہیں کہ ان کی ہڈیاں ختم ہوجاتی ہیں یا کمزور ہوجاتی ہیں وہ سوفیصد ساگودانہ کا استعمال کریں۔ (جاری ہے)
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں