یہ شربت گرمیوں کا تحفہ ہے۔جسم کو خوبصورت اور سرخ بناتا ہے۔ گرمیوں کے موسم میں جسم کو ٹھنڈا رکھتا ہے۔ ایک یا دو چمچ شربت ایک گلاس پانی میں گھول کر صبح و شام استعمال کریں۔ اگر اس شربت کو نہار منہ استعمال کیا جائے تو یرقان کیلئے انتہائی مفید ہے۔ یرقان کا جڑ سے خاتمہ کرتا ہے۔
انار قدرت کا شاہکار تحفہ ہے۔ یہ پھل اللہ کی ایسی نعمت ہے جس کے درخت کے پتے، چھال، پھل، پھول یہاں تک کہ اس کے چھلکے اور اس کی جڑ بھی فائدہ مند ہے۔ انار میں پروٹینز، شکر، کیلشیم، فولاد، فاسفورس جیسے اجزاء پائے جاتے ہیں۔ یہ اجزاء خون کی پیدائش اور جسم کی نشوونما کے کام آتے ہیں اور خون کو اعتدال پر رکھتے ہیں۔ انار میں حیاتیں ج (وٹامن سی) بکثرت پائے جاتے ہیں۔ وٹامن سی کے حصول کیلئے انار کا استعمال فائدہ مند ہے۔ انار میں فولاد، ہائیڈرو کلورک ایسڈ، وٹامن اے بی وغیرہ موجود ہوتے ہیں۔ اب آتے ہیں اس کے فوائد کی طرف کہ اللہ نے کتنی بڑی نعمت دی ہے اور ہمیں اس کی قدر ہی نہیں ہے۔ میٹھا (شیریں) انار حلق، سینے کی سوزش اور پھیپھڑوں کیلئے اکسیر ہے، پرانی کھانسی میں شیریں انار بڑا کارآمد ہے۔ انار کا رس پیٹ کو درست اور آنتوں کو نرم کرتا ہے۔ جسم کو مفید اضافی غذائیت اور توانائی مہیا کرتا ہے۔ معدے میں جلن ہوتو انار کھانے سے جلن ختم ہو جاتی ہے۔ یہ پیشاب آور بھی ہے۔ صفرا کو تسکین دیتا ہے۔ اچھا خون بنانے کی وجہ سے یہ جسم کے تمام اعضاء کو قوت دیتا ہے۔ دل کے پرانے امراض کو آرام دیتا ہے۔ جن لوگوں کی طبیعت پر مردنی چھائی رہتی ہو انہیں انار کا رس استعمال کرنا چاہیے۔ اس سے طبیعت فرحت بخش ہو جاتی ہے۔ یرقان کیلئے مفید ہے۔ (نوٹ : اسے کثرت سے کھانے سے قبض ہوتی ہے اور معدہ بھی ڈھیلا ہو جاتا ہے لہٰذا اسے توازن سے کھانا چاہیے)
انار کے چند مجرب نسخے درج ذیل ہیں
جسم کو خوبصورت بنانے کیلئے انار کا شربت استعمال کریں۔اشیاء: انار کا جوس ایک کلو، عرق گلاب ایک کلو، چینی ایک کلو۔بنانے کی ترکیب: چینی کو باریک پیس لیں اور پھر عرق گلاب کیساتھ اس چینی کو ملا کر کسی دیگچی یا قلعی کیے ہوئے برتن میں ڈال کر پندہ منٹ تک ہلکی آنچ پر پکائیں۔ پھر اس میں انار کا جوس ملالیں۔ جوس پہلے ہی سے نکال کر اور چھان کر تیار رکھنا چاہیے۔ پھر پندرہ منٹ تک آگ پر پکائیں۔
جب یہ گاڑھے شربت کی طرح ہو جائے تو اتار لیں اور ٹھنڈا ہو جانے پر باتلوں میں بھرلیں۔ یہ شربت گرمیوں کا تحفہ ہے۔جسم کو خوبصورت اور سرخ بناتا ہے۔ گرمیوں کے موسم میں جسم کو ٹھنڈا رکھتا ہے۔ ایک یا دو چمچ شربت ایک گلاس پانی میں گھول کر صبح و شام استعمال کریں۔ اگر اس شربت کو نہار منہ استعمال کیا جائے تو یرقان کیلئے انتہائی مفید ہے۔ یرقان کا جڑ سے خاتمہ کرتا ہے۔ہاضمہ کیلئے مجرب نسخے:(1)انار دانہ 5تولہ، سونٹھ، زیرہ، نمک سفید‘ نمک سیاہ ہر ایک ایک تولہ، تمام اشیاء کو کوٹ چھان کر سفوف بنالیں۔ غذا کو ہضم کرنے اور بھوک لگانے کیلئے بہترین چورن ہے۔ اسے شام اور دوپہر کو کھانا کھانے کے بعد چھ چھ ماشہ پانی کیساتھ استعمال کریں۔(2)انار دانہ ایک پائو، سونٹھ ایک پائو، پودینہ ایک پائوتمام اشیاء کو کوٹ چھان کر سفوف بنالیں۔ ایک چمچ صبح و شام پانی کے ساتھ استعمال کریں۔ یہ نسخہ بلڈپریشر، شوگر، یرقان وغیرہ کیلئے بھی مفید ہے۔(3)انار دانہ 50گرام، سونٹھ 7گرام، زیرہ سفید 7گرام، تربد سفید 20گرام، زیرہ سیاہ 20گرام، سماق 20گرام، پوست ہلیلہ زرد20گرام، پوست ہلیلہ 20گرام، نمک لاہوری 50گرام۔ تمام اشیاء کو کوٹ چھان کر سفوف بنالیں۔ اگر قبض دُور کرنا ہوتو موٹا سفوف بنائیں۔ اگر دست لگے ہوئے ہوں تو باریک سفوف بنائیں۔ (خوراک) 2 سے 3 گرام صبح و شام پانی کے ہمراہ کھانا کھانے سے پہلے یا بعد میں استعمال کریں۔ (فوائد)یہ چورن معدہ اور انتڑیوں کو طاقت دیتا ہے اور بھوک لگاتا ہے اور کھانا ہضم کرتا ہے۔ اگر قبض ہو تو دست لاتا ہے اگر دست آتے ہوں تو بند کرتا ہے۔پیٹ درد کے لیے:پیٹ درد میں انار کے دانوں پر نمک اور سیاہ مرچ چھڑک کر نوش کریں۔ اس کے استعمال سے پیٹ درد ختم ہو جاتا ہے۔پیٹ کے کیڑوں کے لیے:انار کی چھال کو سایہ میں خشک کرکے سفوف بنالیں اور آدھا چمچ صبح و شام پانی کے ساتھ استعمال کریں۔ آنتوں کے کیڑے مرجائیں گے۔دست کے لیے:انار کی جڑ کی چھال 4تولہ لے کر ایک پائو پانی میں ڈال کر اتنا جوش دیں کہ پانی آدھا رہ جائے تو پانی کو چھان کر اس کی تین خوراکیں بنالیں۔ پہلی خوراک صبح نہار منہ دیں۔ دو خوراکیں ایک، ایک گھنٹے کے وقفے سے دیں۔ اس سے دست رک جائیں گے اور کمزوری بھی نہیں ہوگی۔مثانہ اور گردے کی پتھری کے لیے:انار دانے کا ایک بڑا چمچ ایک کپ چنے کے سوپ میں ملاکر پینے سے مثانے اور گردے کی پتھری باہر نکل جاتی ہے۔قروح معدہ کے لیے:حکیم جالینوس کے نزدیک انار کے دانے کو پکاکر شہد کے ہمراہ بطور طلا درد گوش اور قروح معدہ میں مفید ہے۔
دنیا کے ہر انار میں جنت کا ایک دانہ ہوتا ہے:حضرت ابن عباسؓ نے انار کے ایک دانہ کو اٹھایا اور اس کو کھالیا، ان سے کہا گیا آپ نے یہ کیوں کیا؟ فرمایا مجھے یہ بات پہنچی ہے کہ زمین کے ہر انار میں جنت کے دانوں میں سے ایک دانہ ڈالا جاتا ہے، شاید کہ یہ وہی ہو۔ (طبرانی)۔ اس ارشاد کو آنحضرتﷺ سے مرفوعاً بھی روایت کیا گیا ہے (کنزالعمال، جنت کے حسین مناظر، الطب نبویؐ)اس لیے ہمیں چاہیے کہ انار کے سب دانوں کو کھانا چاہیے تاکہ جنت کا دانہ ضائع نہ ہو۔زخموں کے لیے:انار کے دانے، بیج سمیت پیس کر اس میں شہد ملاکر ٹھیک نہ ہونے والے گندے زخموں پر لگانے سے زخم ٹھیک ہو جاتے ہیں۔ مجرب نسخہ ہے۔نسخہ نمبر2: انارکے پتے ایک تولہ پانی میں رگڑ کر جلی ہوئی جگہ پر لگانے سے جلن ختم ہو جاتی ہے اور آبلے وغیرہ نہیں پڑتے۔کھانسی اور سینے کے امراض کے لیے: شیریں انار کا جوس 10تولے اور چینی یا کوزہ مصری ایک پائو، دونوں کا قوام تیار کریںجو کہ کھانسی اور سینے کے امراض میں مفید ہے۔ ایک ایک تولہ صبح و شام چاٹیں۔اگر بلغم میں خون آتا ہو:انار کے چھلکے کو پیس کر سینے پر لیپ کرنے سے بلغم میں خون آنا بند ہو جاتا ہے۔یرقان کے لیے:انار کے دانوں کا رس ایک چھٹانک رات کو لوہے کے ایک صاف برتن میں رکھ دیں صبح تھوڑی مصری یا شہد ملاکر پی لیا کریں۔ تھوڑے دنوں میں یرقان دور ہوکر خون صالح پیدا ہونے لگتا ہے۔ٹی بی، ملیریا بخار کے لیے:انار کی جڑ کی چھال کو پانی میں ابال کر چھان کر پلانے سے ٹی بی اور پرانا بخار بالکل ختم ہو جاتا ہے۔ اور یہ ملیریا بخار کے بعد کی کمزوری کو بھی دور کرتا ہے۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں