Ubqari®

عالمی مرکز امن و روحانیت
اعلان!!! نئی پیکنگ نیا نام فارمولہ،تاثیر اور شفاءیابی وہی پرانی۔ -- اگرآپ کو ماہنامہ عبقری اور شیخ الوظائف کے بتائے گئے کسی نقش یا تعویذ سے فائدہ ہوا ہو تو ہمیں اس ای میل contact@ubqari.org پرتفصیل سے ضرور لکھیں ۔آپ کے قلم اٹھانے سے لاکھو ں کروڑوں لوگوں کو نفع ملے گا اور آپ کیلئے بہت بڑا صدقہ جاریہ ہوگا. - مزید معلومات کے لیے یہاں کلک کریں -- تسبیح خانہ لاہور میں ہر ماہ بعد نماز فجر اسم اعظم کا دم اور آٹھ روحانی پیکیج، حلقہ کشف المحجوب، خدمت والو ں کا مذاکرہ، مراقبہ اور شفائیہ دُعا ہوتی ہے۔ روح اور روحانیت میں کمال پانے والے ضرور شامل ہوں۔۔۔۔ -- تسبیح خانہ لاہور میں تبرکات کی زیارت ہر جمعرات ہوگی۔ مغرب سے پہلے مرد اور درس و دعا کے بعد خواتین۔۔۔۔ -- حضرت حکیم صاحب دامت برکاتہم کی درخواست:حضرت حکیم صاحب ان کی نسلوں عبقری اور تمام نظام کی مدد حفاظت کا تصور کر کےحم لاینصرون ہزاروں پڑھیں ،غفلت نہ کریں اور پیغام کو آگے پھیلائیں۔۔۔۔ -- پرچم عبقری صرف تسبیح خانہ تک محدودہے‘ ہر فرد کیلئے نہیں۔ماننے میں خیر اور نہ ماننے میں سخت نقصان اور حد سے زیادہ مشکلات،جس نے تجربہ کرنا ہو وہ بات نہ مانے۔۔۔۔

اولاد کو تباہی کی پٹڑی پر چڑھانے والے والدین

ماہنامہ عبقری - اپریل 2019ء

دور جدید کے والدین کا یہ قصہ پہلا نہیں ہے‘ ہمارے ایسے بہن بھائی اور رشتہ دار جو باہر کے ملک میں مقیم ہیں اور ان کے بچوں کے ناجائز تعلقات تک ہوتے ہیں‘ شرابی‘ جواری ہوتے ہیں (میں احتیاط سے قلم استعمال کررہی ہوں مگر ضبط نہیں ہورہا‘ کسی کو بُرا لگا تو معذرت مگر یہ سچ ہے)

محترم حضرت حکیم صاحب السلام علیکم! آج میں بہت خوشی سے خط لکھ رہی ہوں‘ جو قرض ہم نے بینک سے لیا تھا وہ اسی مہینے ادا ہوگیا ہے‘ حالانکہ ابھی ایک سال کی اقساط باقی تھیں۔ مگر میرے شوہر نے اس مہینے کی تنخواہ میں کچھ اور رقم ڈال کر ادا کردیا‘ اب ہم سود ادا کرنے سے بالکل پاک ہیں‘ اگرچہ یہ مہینہ انتہائی تنگی میں گزر رہا ہے مگر ایک خوشی ہے کہ ہماری جان سود سے چھوٹ گئی‘ یہ سب کچھ تسبیح خانہ سے جڑنے اور اعمال کرنے کا انعام ہے۔
اب میں ایک واقعہ قارئین کی نذر کرنا چاہتی ہوں۔ لکھتے ہوئے کچھ دل اداس بھی ہے۔ ہوا یہ کہ ایک ٹیچر جو کہ میری دوست بھی ہے اور اس کی بیٹی میری بیٹی کی دوست ہے‘میری اس دوست کے گھر ہروقت موبائل فون‘ ٹیب‘ فیس بک چلتی رہتی ہے اور میری بیٹی کی سہیلی کی لڑکوں سے بے حد دوستیاں ہیں اور اکثر و بیشتر تحائف کا سلسلہ بھی چلتا ہے‘ جبکہ اللہ کریم کا لاکھ لاکھ شکر ہے میرے گھر میں ایسی کوئی چیز نہیں‘ میرے پاس صرف 2000 روپے والا موبائل ہے‘ جو کہ پیڈ والا ہے‘ اس میں نہ فیس بک‘ نہ چیٹ‘ نہ واٹس ایپ اور نہ ہی کوئی دوسری بلا ہے۔ میری بیٹی اپنی نانی اماں کی بیسٹ فرینڈ ہے۔ درج بالا ساری باتیں میری بیٹی نے اپنی نانی اماں کو بتائی ہیں کہ یہ تمام کام چھ ماہ سے مسلسل ہورہا ہے۔گزشتہ چاند رات کو بھی میری بیٹی جب ان کے گھر گئی ہوئی تھی تو کچھ لڑکوں نے گھر کے دروازہ پرآکر اس بچی کو تحائف دئیے اور عید مبارک باد کہا او ریہ سب کچھ محلے داروں او رشتہ داروں کے سامنے ہوا۔ پہلے پہل میں خامو ش رہی مگر بعد میں ہمت کرکے یہ ساری باتیں اس بچی کی والدہ جو کہ میری بہت اچھی دوست تھی اس سے کیں‘چونکہ اس بچی کی والدہ اور والد دونوں انتہائی شریف‘ ہروقت تسبیح ‘ ذکراعمال کرنے والے‘ نماز کے سختی سے پابند تو میں نے انہیں بتانا مناسب سمجھا۔ لیکن اس وقت میری اور میری دوست کی دوستی میں دراڑ آگئی جب انہوں نے اپنی بیٹی سے کہا کہ ’’ ایسے ’راز‘ ایسی لڑکیوں کو مت بتایا کرو جو تمہارا راز چھپا نہیں سکتی‘‘ اشارہ میری بیٹی کی طرف تھا‘ یوں ان دونوں لڑکیوں کی دوستی ختم ہوگئی مگر ان ماں، بیٹی کا اعتماد کہ وہ میری بیٹی کو قصور وار سمجھ کر اس سے تعلق توڑ گئیں۔ بچی نے سکول میں تمام بچیوں کے سامنے بڑے فخر سے کہا کہ میری ماں نے تو مجھے کچھ نہیں کہا مگر تمہارا بھانڈا پھوٹ گیا کہ تم راز دار نہیں ہو‘ ان بچیوں کی عمریں صرف اور صرف 14 سال ہیں‘ ان کی ماں اب بھی ملتی ہیں اور میں بھی ملتی ہوں‘ مگر اب دل نہیں ملتے۔
دور جدید کے والدین کا یہ قصہ پہلا نہیں ہے‘ ہمارے ایسے بہن بھائی اور رشتہ دار جو باہر کے ملک میں مقیم ہیں اور ان کے بچوں کے باہر ناجائز تعلقات تک ہوتے ہیں‘ شرابی‘  جواری ہوتے ہیں (میں احتیاط سے قلم استعمال کررہی ہوں مگر ضبط نہیں ہورہا‘ کسی کو بُرا لگا تو معذرت مگر یہ سچ ہے) مگر ماں باپ کہتے ہیں بچے جو کرنا ہے کرو‘ مگر احتیاط سے کرو‘ کسی کو خبر مت ہونے دینا‘ کہیں پاکستان میں ہمارا امیج خراب نہ ہوجائے‘ میں یہ سب سن کر کڑھتی ہوں۔ اب تو کسی کو مشورہ دینے پر بھی خوف آتا ہے میری دوست کی بچی جسے لکھتے ہوئے مجھے دکھ ہورہا ہے کہ وہ بے راہ روی کی ڈگر پر چل پڑی ہے‘ اس نے اپنی والدہ سے سیدھا کہ ’’جاؤ جو کرنا ہے کرلو‘ میں نے اسی راہ پر چلنا ہے‘‘ اللہ کریم اس کی اور ہمارے بچوں کی عزتیں محفوظ رکھے۔مگر میرے اندر سے بھی یہ سوال اٹھتا ہے کہ اگر نماز، ذکر، اذکار، تسبیح، اعمال سب کرلیے مگر اپنی جوان ہوتی اولاد کو سلیقہ نہ سکھایا‘ ادب و آداب نہ سکھائے‘ بچی باپ کے کندھوں تک آگئی ہے اور ماں باپ نے سر ڈھانپنے کا حکم نہیں دیا‘ اینڈرائیڈ موبائل لے کر دے دئیے اور پھر کبھی پوچھا تک نہ کہ بیٹی تم سارا دن اسے لے کر کیوں پھرتی ہوں‘ اس میں سے کیا تلاش کرتی رہتی ہو؟ بلکہ فخر کرنا ہے کہ میری بیٹی توفلاں کمپنی کا موبائل استعمال کرتی ہے۔ خدارا اپنی جوان ہوتی نسلوں کو بچالیں‘ کہیں سٹیٹس کے چکر میں سب کچھ گنوا نہ بیٹھیں۔ میری باتیں شاید کسی کو بُری لگی ہوں تو معذرت چاہتی ہوں میں نے وہی لکھا جو معاشرہ میں دیکھا۔

 

Ubqari Magazine Rated 4.0 / 5 based on 491 reviews.