اپنے آپ کو آگے بڑھانے کیلئے اور منفرد شخصیت کے حصول کیلئے مندرجہ ذیل مشوروں پر عمل کریں۔ ہمارا یہ دعویٰ ہرگز نہیں کہ ان مشوروں پر عمل کرکے آپ ایک کامیاب زندگی گزار سکتی ہیں ہاں مگر یہ مشورے آپ کی پرسکون زندگی منفرد شخصیت کے حصول کیلئے کارآمد ضرور ہوسکتےہیں۔
اسما گل‘اسلام آباد
زندگی میں ناکامی اور کامیابی کا چولی دامن کا ساتھ ہے‘ کچھ کرنے اور پانے کی لگن ہر انسان کے دل میں ہوتی ہے۔ زندگی خواہشات کا مجموعہ ہے۔ ایک خواہش پوری ہوتی ہےکہ دوسری خواہش جنم لے لیتی ہے۔ مختصراً یہ کہ انسان مرتےوقت بھی کچھ کرنے یا کچھ ہونے کی آس لے کر ہی دنیا سے چلا جاتا ہے۔ اگر ہم یہ سوچ لیں کہ جو ہے وہی بہتر ہے اور جو ہورہا ہے وہی بہترین ہے تو زندگی پرسکون ہوجائے مگر اس خواہش کے کنویں کا کیا کیا جائے جس کا پیٹ کبھی بھرتا ہی نہیں ہے۔ اگر جتنا میسر ہے اس پر شکر کیا جائے تو نہ کسی سے حسدو جلن کریں گے نہ دوسروں کے ملبوس سے سجا گھر اور چمکتی گاڑی وغیرہ دیکھ کر خواہش سر اٹھائے گی۔
اگر آپ ہر دل عزیز شخصیت کی خواہشمند ہیں تو اپنےدل سے تمام تر برائیوں کا خاتمہ کردیں اگرچہ یہ آسان کام نہیں ہے مگر ان میں ذرہ برابر بھی کمی آپ کوانمول خزانہ عطا کرسکتی ہے۔ ہر خاتون شخصیت میں نکھار کی خواہش ہوتی ہے مگر یہ نکھار صرف اور صرف باطنی برائیوں کے خاتمہ سے ہی ممکن ہے۔ جاذبیت اور انفرادیت آپ کی شخصیت میں جب ہی شامل ہوسکتی ہےجب آپ اخلاقیات کے بلند درجہ پر ہوں کیونکہ اچھا اخلاق ہی آپ کی شخصیت کو سنوار سکتا ہے۔ انداز گفتگو سے شخصیت کا آدھا تصور واضح ہوجاتا ہے اور آدھا آداب و اخلاق سے پتہ چل جاتا ہے گویا ہر دل عزیز جب ہی بنا جاسکتا ہےجب آپ لوگوں کے دلوں میں گھر کریں گی۔ یہ کام ہرگز ہرگز مشکل نہیں لیکن اس امر کے لیے آپ کو بہت سی قربانیوں کا سامنا کرنا پڑے گا۔ ہر خاتون کی یہی خواہش ہوتی ہے کہ اس کو چاہا جائے‘ پسند کیا جائے‘ لوگ اس کے بارے میں اچھا سوچیں پھر آپ بھی سوچیں‘ کیا آپ بھی دوسروں کیلئے ایسے ہی جذبات رکھتی ہیں۔ کسی دانا کاقول ہے جیسا آپ لوگوں کے بارے میں سوچتے ہیں ویسی ہی سوچ وہ آپ کیلئے رکھتے ہیں۔
Good Give & Takes
اس مختصر سے جملے میں بہت کچھ ہے مگر سوچنے والوں کے لیے ہر برائی کو صرف اچھائی سے ختم کیا جاسکتا ہے۔ الغرض اپنی برائیوں پر اپنی اچھائیوں کو غالب کرلیں‘دوسروں کی غلطیوں کو نظرانداز کردیں اوراپنی ہر غلطی پراپنے آپ کو سزاوار سمجھیں‘ دوسروں کیلئے حسد و کینہ سے دور رہیں‘ دوسروں کو دیکھ کر جلنا‘ کڑھنا نہ صرف آپ کی شخصیت کیلئے خطرناک ہے بلکہ یہ آپ کے باطن کا دشمن بھی ہوسکتا ہے اس کا ہرگز ہرگز یہ مطلب نہیں کہ آپ دوسروں کو دیکھ کر خوب سےخوب تر کی خواہش ترک کردیں بلکہ یہ عمل تو آپ کو مزید آگےبڑھنے کی راہ دکھائے گا۔ ہاں یہ بات قابل غور ہے کہ بے جا خواہشات کی طلب بڑھا کر اپنا چین‘ سکون غارت کرسکتی ہیں۔ اپنے آپ کو آگے بڑھانے کیلئے اور منفرد شخصیت کے حصول کیلئے مندرجہ ذیل مشوروں پر عمل کریں۔ ہمارا یہ دعویٰ ہرگز نہیں کہ ان مشوروں پر عمل کرکے آپ ایک کامیاب زندگی گزار سکتی ہیں ہاں مگر یہ مشورے آپ کی پرسکون زندگی اور منفرد شخصیت کے حصول کیلئے کارآمد ضرور ہوسکتےہیں۔٭ہر حال میںمطمئن رہیں۔٭ اپنی شخصیت کا سرسری ہی سہی مگر جائزہ ضرور لیں‘ خامیوں کی اصلاح ہی بہتر شخصیت کی حامل ہے۔٭ آگے ضرور بڑھیں مگر اپنی ذاتی محنت اور جستجو کے ساتھ۔٭ انداز گفتگو پر توجہ دیں‘ آہستہ نرم لہجے میں بات کریں‘ اچھی سامع بنیں‘ یہ عمل شخصیت میں کشش کا درجہ رکھتی ہے۔٭ دوسروں کی غلطیوںکو نظرانداز کریں اور ہر عمل میں اپنی اصلاح کریں‘خدا کی نعمتوں اور جو کچھ اس نے آپ کو عطا کیا ہے اس پرضرور شکر کریں۔ ٭ظاہری شخصیت پر بھی اپنی توجہ مرکوز رکھیں‘ جو لباس زیب تن کریں وہ آپ کی شخصیت کےمطابق ہو‘ اچھے اور معیار ی رنگوں کا انتخاب کرلیں۔٭ اطمینان قلب کیلئے پانچ وقت نماز اور قرآن پاک کا کم از کم ایک رکوع بمعہ ترجمہ ضرور پڑھیں۔٭ یہ عمل آپ کی شخصیت پر گہرا اثر ڈالے گا۔٭ اپنی اصلاح کریں‘ خود کو دوسروں سے ہمیشہ منفرد رکھیں مگر اب یہ بھی نہیں کہ آپ اپنی دنیا ہی الگ بنالیں۔٭ ایک ہی ڈگر پر مت چلیں‘ دوسروں کی اندھی تقلید نہ کریں‘ جتنا میسر ہے اسی پر قناعت کریں‘ خدا کا شکر ہر دم کرتے رہیں‘ مایوسی سے بچیں‘ وقت ضائع مت کریں‘ جتنا ہوسکے اپنے وقت کو کارآمد کریں۔٭ وقت کی قدر کرنے والے ہی دنیا کیلئے قابل فخر ہوجاتے ہیں۔٭ دوسروں کیلئے بھی وقت نکالیں‘ انہیں ان کی اچھائی اور برائی کے ساتھ قبول کریں۔٭ اپنے دل میں دوسروں کیلئے جگہ بنائیں۔ ٭ان کے دلوں میں گھر کریں‘ بہتر کریں اور بہتر کی امید رکھیں‘ ہمیشہ کامیاب رہیں گے۔(سنینا اویس)۔
میاں بیوی کے جھگڑے دل کیلئے نقصان دہ
جھگڑا۔۔۔! خواہ کسی بھی نوعیت کا ہو‘ اس کے جہاں خارجی اثرات ہوتے ہیں‘ وہیں جسمانی اثرات بھی مرتب ہوتے ہیں۔ میاں بیوی کے آپس کے جھگڑے مشہور ہیں۔ ان جھگڑوں سے جہاں پورا گھرانہ متاثر ہوتا ہے وہیں میاں بیوی بھی متاثرہ ہوتے ہیں۔ ابھی حال ہی میں سائنس دانوں نے تحقیق کی ہے کہ میاں بیوی کا جھگڑا صرف الفاظ کی سختی تک ہی محدود نہیں رہتا بلکہ اس سے شریانیں بھی سخت ہوجاتی ہیں جو کہ دل کیلئے خطرناک ہے۔
یونیورسٹی آف اٹاوہ کے سائنسدانوں نے 150 جوڑوں پر تحقیق کی جس سے یہ معلوم ہوا ہے کہ میاں بیوی کے جھگڑوں سےہونے والے نقصان کا انحصار جنس پر بھی ہوتا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ خواتین میں شریانوں کے امراض کا زیادہ تر تعلق اپنے ساتھ کے غصیلے رویہ سے ہے جب کہ مردوں میں اس کی وجہ کچھ اور ہوسکتی ہے۔ تجزیہ کیلئے چنے گئے جوڑوں کو بحث کیلئے ایسے موضوعات دئیے گئے جو عمومی طور پر انکے درمیان تنازعے کا باعث بنتے ہیں‘ بحث کے دوران ان افراد کا مسلسل معائنہ کیا گیا‘ نتائج سے ثابت ہوا کہ وہ خواتین جو بحث میں زیادہ سخت الفاظ استعمال کرتی ہیں ان کی شریانوں کو نقصان پہنچنے کا زیادہ امکان ہوتا ہے۔ دوسری جانب وہ مرد حضرات جنہوں نے سخت الفاظ سننے کے بعد اپنے رویہ پر قابو رکھنے کی کوشش کی ان کی شریانیں سخت ہونے کا زیادہ امکان ہے۔ چنانچہ کئی افراد کو ڈاکٹر سےمشورہ لینے کی رائے دی گئی۔ایک میڈیکل پروفیسر کا کہنا ہے کہ نااتفاقی ہر انسانی تعلق کا حصہ ہے دل کے امراض کی اور بھی کئی وجوہات ہیں مگر ہم لوگوں کو پھر بھی یہی مشورہ دیں گے کہ اپنےازدواجی تعلقات بہتر بنانے پر توجہ دیں۔(سامعہ میر)۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں