قرآن سے شفاءاور جدید تحقیقات
مسلمانوں کی الہامی کتاب قرآن مجید طب کی درسی کتاب نہیں ہے لیکن اس میں دی گئی بعض ہدایات ضرور ہیں جن پر عمل پیرا ہو کر صحت و شفاءکا سامان حاصل کیا جا سکتا ہے۔ قرآن بھی خود کو کتاب شفاءقرار دیتا ہے۔ ارشاد باری تعالیٰ ہے۔
”لوگو! تمہارے پاس تمہارے رب کی طرف سے نصیحت آگئی ہے۔ یہ وہ چیز ہے جو دلوں کے امراض کی شفاءہے جو اسے قبول کر لیں ان کیلئے رہنمائی اور رحمت ہے“۔ (یونس 57,10)
”ہم اس قرآن کے سلسلہ تنزیل میں وہ کچھ نازل کررہے ہیں جو ماننے والوں کیلئے شفا ءاور رحمت ہے“۔ (بنی اسرائیل 15,82)
قرآن اور رب کی مدد پر تجربہ
عبدالرحمن صاحب اپنی کتاب میں لکھتے ہیں کہ اس دنیا میں کوئی ایسی بیماری نہیں جس کی دوا موجود نہ ہو اس کے استعمال سے انسان شفاءیاب نہ ہو، ان دواﺅں میں سب سے زیادہ موثر اور اکسیر دواءقرآن ہے۔ جس کے متعلق خود صاحب قرآن کا بیان ہے۔
ترجمہ ”ہم قرآن میں ایسی چیزیں نازل کرتے ہیں جس سے بیماریاں دور ہوتی ہیں۔“ (بنی اسرائیل15,9)
یہ نسخہ شفاءصرف بدنی بیماریوں ہی کیلئے مفید نہیں بلکہ روحانی بیماریوں کیلئے بھی اکسیر اور تریاق ہے۔
اس سے شفاءوہ ہی لوگ حاصل کر سکتے ہیں جو اس پر ایمان اور یقین رکھتے ہیں جس کی وضاحت اس آیت کریمہ میں اللہ تعالیٰ نے واضح طور پر فرمادی۔
ترجمہ: ”آپ کہہ دیجئے کہ یہ قرآن ایمان والوں کیلئے رہنماءاور شفاءہے۔“ (حٰم سجدہ 24,5)
چنانچہ اس نسخہ کامل سے شفایاب ہونے اور مصائب سے نجات پانے کا کئی مرتبہ مجھے ذاتی تجربہ ہوا ہے۔ 1950ءمیں میری اہلیہ کو تپ دق ہو گیا اور تمام ڈاکٹروں نے اس پر اتفاق کیا۔ مجھے ایک اللہ والے نے بتلایا کہ پریشان ہونے کی ضرورت نہیں ڈاکٹروں کی بجائے آپ قرآن کا علاج کریں خالص شہد میں آبِ زم زم یا آبِ باراں یا تازہ پانی روزانہ ایک گلاس بنا کر اس پر گیارہ مرتبہ سورئہ فاتحہ دم کرکے رکھ لیں اور دن میں بطور دوا تھوڑا تھوڑا پلاتے رہیں انشاءاللہ اس بیماری سے نجات مل جائیگی۔ چنانچہ میں انگریزی اور دیسی ادویات استعمال کرانے کے بجائے یہی نسخہ شفاءاستعمال کراتا رہا اور بفضل تعالیٰ اُسے اس موذی مرض سے نجات مل گئی۔ (محسن الفارابی، جھنگ)
اے اللہ! میری مدد فرما
یہ روز کا معمول تھا ہر آنے والے روز کا معمول جو اسے موت کے قریب تر لے جارہا تھا۔ دسمبر کی ایک صبح میں نے اپنے آپ سے سوال کیا ”اللہ کو کیسے یاد کیا جاتا ہے؟“ تو منظر تحلیل نہ ہوا‘ ذہن لاجواب نہ ہوا اس نے سوچا ”اللہ سے مدد مانگنا ہی اسے یاد کرنا ہے‘ ہیلپ میں گاڈ اور پھر ”گاڈ“ اس کے ذہن سے چپک گیا حتیٰ کہ وہ ہر سانس کے ساتھ آسمان سے سفید دودھیا روشنی کی ایک لکیر اترتے دیکھتی اور بے اختیار دہراتی ”ہیلپ میں گاڈ“ یہ تین الفاظ اس نے کتنی بار دہرائے اسے کچھ یاد نہیں بس یاد ہے تو اتنا کہ جب تک جاگتی ”ہیلپ می گاڈ“ کے الفاظ دہراتی چلی جاتی جب وہ سوجاتی تو اس کا دل دہراتا رہتا بالکل اسی طرح جس طرح اس کی نیلی چمکدار اور عمیق آنکھیں چہرے کا حصہ تھیں جس طرح تیز دھار ہونٹ اس کے وجود میں شامل تھے جس طرح وہ اپنے سنہری بالوں کے بغیر ادھوری تھی اور جس طرح وہ اپنی نرم آواز کے بغیر نامکمل تھی۔ مارچ کی اس صبح میڈیکل سائنس کی دنیا دھماکے سے لرز اٹھی۔ سینٹ لوئیس کے اس ہسپتال نے کیتھرائن کو مکمل طور پر صحت یاب قرار دے دیا تھا۔ کینسر کی ایک ایسی مریضہ جو تین ماہ سے موت کی طرف بھاگ رہی تھی اور امید کھوچکی تھی۔ الوداع کہنے سے پہلے کیتھی نے امریکی ڈاکٹروں کو صحت کا نسخہ بتایا۔ ”ہیلپ می گاڈ“ ڈاکٹروں نے حیرت سے پوچھا ”واٹ ڈو یو مین“ کیتھی نے بتایا جب میں نے ان تین لفظوں کا ورد شروع کیا تو سب سے پہلے درد ختم ہوا پھر زخم پر کھرنڈ بنے پھر کھرنڈ اترے اور آخر میں ایک نئی اور صحتمند جلد نے زخم کے نشان تک مٹادئیے۔
کیتھی کے کیس نے میڈیکل سائنس کو ایک نئی ”ڈائی مشین“ دے دی پورے امریکہ کا سروے کیا گیا تو پتہ چلا کہ ”خدا“ پر مضبوط یقین رکھنے والے مریض نان بلیو کے مقابلے میں جلد صحت یاب ہوجاتے ہیں۔
یہ اقتباس جاوید چودھری کے کالموں کے مجموعے ”زیرو پوائنٹ“ سے لیا گیا ہے۔
حضوراکرم صلی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا سید ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ”جس وقت بندے صبح کرتے ہیں دو فرشتے اترتے ہیں ایک تو یہ کہتا ہے کہ اے اللہ خرچ کرنے والے کو اور دے اور دوسرا یہ کہتا ہے کہ اے اللہ بخیل کو تباہ کر۔
(رفعت خانم۔ فیصل آباد)
جلے ہوئے کیلئے اکسیر نسخہ
ہمارے خالہ زاد کا بیٹا فوت ہوا میں ادھر گئی جس گاڑی میں واپس آئی وہ ڈرائیور حاجی ماموں ہیں نے بتایا کہ کل ایک مریضہ کو لیکر تلہ گنگ گیا، وہ بیچاری بری طرح جل گئی عید والے برتن دھونے کیلئے 5 کلو گھی کا ڈبہ چولہے پر پڑا تھا اٹھانے لگی تو پریشر سے سارا منہ اور بازو بری طرح جھلس گئے یہ بات سن کر میں تو جیسے تڑپ گئی۔ بیچاری کے دو چھوٹے چھوٹے بچے تھے فوراً گھر آئی ”عبقری“ کھولا اور نسخہ دیکھا پھر تیار کیا حکیم صاحب یقین مانیں کہ خود گاڑی کراکے گئی اس کی ماں کو نسخہ دیا کہ یہی استعمال کرو جب تک ٹھیک نہ ہو۔ انہوں نے باقاعدہ دو ہفتے استعمال کیا اللہ کا شکر ہے کہ وہ بچی بالکل ٹھیک ہوگئی اور وہ لوگ دعائیں دیتے نہیں تھکتے ہیں۔ مزے کی بات کہ نشان تک نہیں رہا اور مجھے بے حد سکون ملا کہ چلو اس کی اذیت تو کٹی، یقین جانئے بہت خوشی ہوئی کہ بھائی جان کو ضرور اطلاع کرونگی۔ مجھ گنہگار کی کوشش کام آگئی۔ (فاخرہ خان)
سورة فاتحہ پڑھنے کا کمال
آج بہت عرصے بعد مارکیٹ جانے کا اتفاق ہوا۔ ضروری کام سمیٹے اور واپسی کیلئے رکشہ کو لینے کیلئے سوچا کہ رکشہ اسٹینڈ پر چلتی ہوں لیکن دائیں طرف نگاہ ڈالی تو رکشہ کو اپنے قریب پایا۔رکشہ سے کرایہ معلوم کیا اور گھر واپسی کیلئے اس میں بیٹھ گئی۔ رکشہ میں بیٹھنے کے کچھ سیکنڈ بعد کانوں کو بہت ہی ناگوار بلکہ کانوں کے پردے پھاڑنے والی فحش گانے کی آواز ٹکرائی۔ پہلی دفعہ پتہ چلا کہ اب رکشے میں بھی یہ ابلیس کی کیسٹ چلتی ہے۔ فوراً سورة فاتحہ پڑھنی شروع کی بڑے کرب سے پہلے عرش والے سے فریاد کی پھر فوراً ورد شروع کردیا۔ تین مرتبہ میں نے سورة فاتحہ پڑھی۔ کیسٹ چلنی بند ہوگئی لیکن پھر کچھ سیکنڈ گزرے کہ رکشہ والے نے اس سے بھی زیادہ غلیظ کیسٹ چلادی۔ راقمہ نے اب کے پوری شدت سے رب سے دعا کی اور سورة الم نشرح اور سورة والضحی ترتیب سے پڑھنی شروع کی۔ جب سورة ختم کرتی تو ساتھ ہی یہ دعا کرتی اے طاقتور سورة ابلیس کو بچھاڑ دے جہاں ایمان والے ہوتے ہیں وہاں ابلیس نہیں ہوتا۔ واقعی حیرت انگیز طور پر کیسٹ بند ہوگئی صرف چھ مرتبہ یہ سورة پڑھی تھی اور میرے گھر آنے تک دوسری بار کیسٹ نہیں چلی۔ راقمہ نے رکشہ ڈرائیور سے نہیں کہا بلکہ براہ راست اپنے رب سے رجوع کیا رب کی کمک فوراً آئی۔ راقمہ مارکیٹ جانے کا ارادہ کرتی ہے تو ہمیشہ صبح کے آٹھ بجے جاتی ہے اس کے تین فوائد ہیں کسی وقت کی نماز قضا اور ضائع نہیں ہوتی۔ (2) اکثر تاجر قرآن کی تلاوت کررہے ہوتے ہیں۔ (3) تاجر بہت فریش ہوتے ہیں کسٹمر کے منتظر ہوتے ہیں۔ بہت ساری شاپنگ بہت قلیل وقت میں ہوجاتی ہے اور قیمت بھی کم ہوتی ہے وقت بھی بچ جاتا ہے۔ ماحول بہت پرسکون ہوتا ہے۔ یہ پہلا اتفاق تھا کہ راقمہ دن کے دو بجے گھر سے نکلی وہ بھی جولائی کے شدید گرمی کے دن تھے۔ بازار جانے سے پہلے وضو کیا۔ پھر سورة یٰسین ورد کے ساتھ پڑھی‘ دورد تنجینا پڑھا‘ بدترین پریشانیوں کےلئے لاجواب وظائف سے صفحہ نمبر 59 کی پہلی دعا اس طریقہ سے پڑھی چوتھا کلمہ 11مرتبہ پڑھا‘ ظہر کی نماز پڑھی گھر سے باقی افراد کیلئے کھانا ٹیبل پر رکھا اور پھر مارکیٹ گئی۔ صرف ایک گھنٹے میں تمام کام سرانجام دئیے اور گھر واپس آگئی۔ ہر وقت اللہ کی رضا کا خیال رکھیں۔ اللہ ہر نعمت عطا کرتا ہے۔ ہر خواہش پوری کرتا ہے۔ اللہ کی رضا شامل ہو کسی بھی کسی بھی مصیبت میں ہوں، اللہ کو پکاریں کام کچھ بھی کریں لیکن ہمارا ذہن صرف اور صرف اللہ کے کاموں کی منصوبہ بندی میں مصروف ہو۔ (ام ابوذر‘ بہاولنگر)
پتھریوں سے یقینی نجات
ایک صاحب کہنے لگے کہ میرے گردے میں پتھری تھی پہلے بھی نکلوا چکا تھا لیکن پھر ہوگئی‘ پیشاب کرنے میں دشواری ہونے لگی تھی۔ ڈاکٹر نے آپریشن کا مشورہ دیا ایک دن تو صبح سے ہی پیشاب آنا بند ہوگیا بہت پریشان تھا‘ تین چار بجے کے قریب مسجد گیا اور اللہ تعالیٰ سے رو کر دعا مانگی اور مسلسل پندرہ سے بیس منٹ تک اسی کیفیت میں اللہ سے دعا مانگتا رہا، دعا مانگ رہا تھا کہ اچانک پیٹ میں انتہائی زوردار مروڑ اٹھا اور میں بھاگتا ہوا بیت الخلاءگیا جیسے ہی بیٹھا، بڑے زور سے پاخانہ آیا اور کیا دیکھا کہ اسی پاخانے میں تین پتھریاں تھیں اس کے بعد میں گھر آیا۔ جاکر الٹرا ساونڈ کرایا تو واقعی گردے میں اب پتھریاں نہیں تھیں۔ اللہ تعالیٰ نے میری دعا کو قبول فرمایا اور آپریشن بھی نہیں ہوا اور میں پھر سے صحت مند ہوگیا۔ سچ ہے کہ اگر انسان سچے دل سے اللہ کو پکارے تو وہ اپنے بندے کی پکار ضرور سنتا ہے۔ اللہ تعالیٰ ہم سب کو سچے دل سے دعا مانگنے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین (فرحت حسین، سرگودھا)
عینک سے 100 فیصد نجات
محترم ایڈیٹر ماہنامہ عبقری السلام علیکم!
ایک سرمہ کی ترکیب پیش خدمت ہے ۔
سرمہ سیاہ تقریباً 5تولہ کی ڈلی حقہ کی چلم (تمباکو والی جگہ) میں رکھیں 40روز۔
پھر حقہ کی پانی والی جگہ میں رکھیں 40روز۔
پھر روڑی (گوبر کا ڈھیر) میں رکھیں 40روز۔
پھر جڑ سرس (شیریں) میں رکھیں 40روز۔
پھر مٹی کے برتن میں پانی ڈال کر اس میں رکھیں‘ پانی روزانہ تبدیل کریں40روز۔
پھر (کافور+ عرق گلاب) میں رکھیں 40روز‘
عرق گلاب اتنا ہو کہ سرمہ کی ڈلی اس میں ڈوب جائے اور کافور تھوڑا سا حسب ذائقہ ڈالیں۔
آخر میں چیل کا انڈا (ہِل) میں رکھیں 40روز۔
سرمہ کی 40روز تک خوب رگڑائی کریں۔ پھر اس میں مزید 5تولہ سرمہ سیاہ سادہ سفوف شدہ اچھی طرح ملا لیں۔
صرف رات کو سوتے وقت تین سلائی دونوں آنکھوں میں ڈالیں 1½+1½
آنکھ کے تمام نقائص دور ہو جاتے ہیں حتیٰ کہ دن کو تارے نظر آتے ہیں۔ اس کا تجربہ کر لیا گیا ہے اگر تارے نظر نہ بھی آئیں لیکن نور تو ضرور نظر آئے گا۔ اس کا تجربہ کرلیا گیا ہے۔
پرہیز: تیز روشنی خصوصاً سورج اور ویلڈنگ کی طرف دیکھنا سخت منع ہے۔ (محمد نیاز، صادق آباد)
نوٹ: چیل (فروری) اور جب کپاس کو پھول آتے ہیں ان دو موسموں میں انڈے دیتی ہے۔ آجکل گھونسلہ موبائل ٹاوروں پر بناتی ہے جو بندہ ٹاور پر جائے وہ دلیر ہو اور سر پر ہیلمٹ اور ہاتھوں پر دستانے ہونا ضروری ہے۔ ورنہ چیل پنجوں سے سر کو شدید زخمی کر دے گی۔ ہمیں پتہ نہیں تھا لہٰذا ہمارے جوان کو چیل نے پنجوں سے لہولہان کر دیا۔
Ubqari Magazine Rated 4.5 / 5 based on 427
reviews.
شیخ الوظائف کا تعارف
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔
مزید پڑھیں