دکان کی ایک نکڑ پر لے جاکر اس نے میرے کان میں جب ٹوٹکہ بتایا تو ایک مرتبہ تو میرا دل چاہا کہ اس کا سر پھوڑ دوں‘ میں نے اسے گھورتے ہوئے کہا: اوہ! تیرا دماغ تو خراب نہیں ہوگیا‘ یہ کیا کہہ رہے ہو؟اس نے مسکراتے ہوئے ادھر اُدھر دیکھا اورآہستہ سے کہا: خواجہ صاحب یہی ٹوٹکہ ہے۔
محترم حضرت حکیم صاحب السلام علیکم! میرا تسبیح خانہ سے تعلق 2010ء میں بنا‘ روحانیت سے تعلق اور طلب تو پہلے بھی تھی اور پھر ایک محسن نے مجھے تسبیح خانہ کا بتا دیا بس پھر جب سے تسبیح خانہ سے تعلق بنا سارے دوسرے تعلق ٹوٹ گئے‘ اللہ تعالیٰ نے اتنا نوازا ہے کہ اگر میں اس موضوع پر لکھنے بیٹھ جاؤں تو پوری کتاب بن جائے۔ بات کہیں اور طرف نہ نکل جائے میں واپس اپنے موضوع کی طرف آتا ہوں۔ میں آج عبقری قارئین کیلئے اپنا آزمودہ ایک طبی ٹوٹکہ لےکر حاضر ہوا ہوں یہ ٹوٹکہ مجھ سے پہلے بھی بے شمار آزماچکے‘ میں نے بھی آزمایا اور آج تک جس جس کو بھی بتا رہا ہوں الحمدللہ ہرکسی کو فائدہ ہوا۔ دوسروں کے تجربات سے پہلے میں قارئین کے سامنے اپنا واقعہ بیان کرتا ہوں:۔
قارئین! کچھ عرصہ پہلے میں اپنے محلے میں موجود حجام کی دکان پر بال چھوٹے کروا رہا تھا کہ اچانک حجام نے مجھ سے چونک کر کہا: ’’خواجہ صاحب! آپ کے سر کے پیچھے تو بال جھڑ ہورہا ہے‘ مجھے ایک دم جھٹکا لگا‘ میں نے فوراً کہا: یار! تو اس طرح کر میرے سارے بال اتار دے۔ وہ فوراً بولا:رہنے دیں فی الحال بالوں کےا ندرچھپا ہوا ہے۔
اس نے تو میری کٹنگ کرکے مجھے گھر بھیج دیا مگر مجھے عجب پریشانی نے گھیر لیا‘ ہرکسی سے اس بال جھڑ سے چھٹکارے کے ٹوٹکے‘ نسخے‘ کریمیں اور ادویات پوچھتا۔ چند سکن اسپیشلسٹ کو بھی دکھایا‘ انہوں نے علاج بتایا‘ کیا‘ مگر کچھ فرق نہ پڑا۔ کچھ عرصہ بعد دوبارہ اسی حجا م کے پاس گیا‘ اس نے دیکھ کر مزید ڈرا دیا کہ اس کا دائرہ تو وسیع ہورہا ہے اور آپ دن بدن گنج پن کی طرف جارہے ہیں۔ اس کے ان الفاظ نے میری پریشانی میں کئی گنا اضافہ کردیا۔ اب تودیگر تمام پریشانیاں ایک طرف اور یہ پریشانی سب سے زیادہ مجھے کھائے جارہی تھی۔ میں جس کے پاس بھی کھڑا ہوتا جو بھی جاننے والا ملتا اس سے اس کا حل پوچھتا۔ ایک اتوار کی صبح اٹھا اور ناشتہ لینے نکل کھڑا ہوا‘ اندرون لاہور کی ایک سری پائے کی دکان پر گیا جس کے ساتھ میری اچھی خاصی سلام دعا بھی تھی۔ میں نے جاکر اس سے سلام لیا‘ اس نے بھرپور خوشگوار انداز کے ساتھ میرے سلام کا جواب دیااور حال احوال پوچھا۔ میں نے اترے ہوئے چہرے کے ساتھ اس کے سلام کا جواب دیا تو اس نے میرے کندھے پر ہاتھ مارتے ہوئے کہا: خواجہ صاحب خیر تو ہے! بڑے پریشان نظر آرہے ہو؟ میں نے کہا: ہاں یار ایک پریشانی ہے اس نے مونچھوں کو تاؤ دیتے ہوئے کہا: کیا پریشانی ہے؟ ہمیں بھی تو پتہ چلے؟ شاید آپ کی پریشانی کا حل ہمارے پاس ہی ہو؟ میں نے اپنے بالوں کی تمام صورتحال اس کے سامنے رکھ دی؟ میری بات سن کر اس نے زور دار قہقہہ لگایا اور کہا بس! اتنا سا مسئلہ ہے۔ میں نے کہا اتنے سے مسئلے نے مجھے پریشان کرکے رکھا ہوا ہے اور تمہارے لیے یہ اتنا سا ہی مسئلہ ہے۔ سری پائے والا مجھ سے مخاطب ہو ا اور کہا : جناب میرے پاس آپ کے مسئلہ کا آزمودہ حل ہے صرف دو سے تین ہفتوں کے اندر آپ کے نئے بال نکل آئیں گے اور بال جھڑ بالکل ختم ہوجائے گا۔ حتیٰ کہ جو بالکل گنجے ہوچکے تھے میں نے ان کو بھی یہ ٹوٹکہ بتایا ہے وہ بھی اب لہلہاتے بالوں کے ساتھ میرے پاس سری پائے کھانے آتے ہیں۔ میں نے برتن اس کے کاؤنٹر پر رکھا اور اس کے مزید قریب کھڑا ہوکر کہا جلدی بتا وہ ٹوٹکہ کیا ہے؟ اس نے پہلے عجیب سی نظروں سے ادھر ادھر دیکھا جیسے کوئی بڑی راز کی بات بتانے لگا ہو‘ پھر کہنے لگا نہیں سائیڈ پر آ‘ میں بھی پریشان ہوگیا کہ نجانے یہ کیا بتانے لگا ہے۔
قارئین! دکان کی ایک نکڑ پر لے جاکر اس نے میرے کان میں جب ٹوٹکہ بتایا تو ایک مرتبہ تو میرا دل چاہا کہ اس کا سر پھوڑ دوں‘ میں نے اسے گھورتے ہوئے کہا: اوہ! تیرا دماغ تو خراب نہیں ہوگیا‘ یہ کیا کہہ رہے ہو؟اس نے مسکراتے ہوئے ادھر ادھر دیکھا اور آہستہ سے کہا: خواجہ صاحب یہی ٹوٹکہ ہے۔ مجھے جب کسی نے بتایا تو میرا رد عمل اس سے بھی شدید تھا میںنے تو اس بندے کا گریبان ہی پکڑ لیا تھا۔ آپ نے تو صرف مجھے غصے سے دیکھا ہی ہے۔ پھر اس نے مجھے بنچ پر بٹھا کر پیار سے سمجھایا کہ دیکھئے میں آپ کے ساتھ مذاق نہیں کررہا آپ صرف چند دن میرے کہنے پر استعمال کریں آپ کی گنج پر بال آجائیں گے۔ میں پریشان تھا‘ خیر میں نے اس کی ہاں میں ہاں ملائی‘ اور ناشتہ لے کر گھر کی راہ لی۔ اسی دن میں نے ایک قریبی دکان سے وہ چیز لی اور سر پر لگائی۔ قارئین! آپ حیران ہوں گے صرف بیس سے پچیس دن ہی لگائی ہوگی کہ پہلے وہ جلد کالی ہوئی اور پھر اس پر بالکل نئے بال نکل آئے۔ میری خوشی اور حیرانی کی انتہا نہ تھی کہ جس چیز کیلئے میں اتنا پریشان تھا اس کا حل اتنا آسان تھا۔ میرےبے شمار تجربات میں سے صرف دو پڑھیے:۔موہنی روڈ لاہورکے ایک نوجوان کے سر‘ ڈاڑھی‘ مونچھوں اور بھنوؤں کے بال مکمل اڑ چکے تھے‘ میں نے اسے پاس بلایا اور کہا کہ میرے پاس ایک ٹوٹکہ ہے اگر تم استعمال کرلو تو تمہارے بال واپس آجائیں گے‘ اس نے کہا جلدی سے بتائیں جتنا بھی مہنگا اور مشکل ہوا میں کروں گا؟ میں نے کہا نہ مہنگا ہے نہ مشکل بس کریانہ کی دکان پر جاؤ‘ خریدو اور لگالو‘ تمہارے بال آجائیں گے‘ جب میں نے اس کو نام بتایا تو حیرانگی سے اس کا منہ کھلے کا کھلا رہ گیا اور کہنے لگا: خواجہ صاحب آپ بھی میرا مذاق اڑا رہے ہیں۔ میں نے اس کے کندھے پر ہاتھ رکھا اور کہا نہیں بیٹا! میں تمہارا مذاق نہیں اڑا رہا سچ میں وہی چیز تیرے مسئلے کا حل ہے‘ پھر میں نے اسے اپنا مشاہدہ سنا یا۔ اس نے وہی چیز استعمال کی‘ آج جب بھی میں محلے میں سے گزرتا ہوں تو مجھے سلیوٹ مارتا ہے۔ اسی طرح میرے بھانجے کو بھی یہی مسئلہ ہوا میں نے اسے بھی یہی چیز استعمال کروائی آج وہ بھی لہلہاتے بالوں کے ساتھ زندگی گزار رہا ہے۔ الحمدللہ! ایک سرکاری ادارہ میں بڑی پوسٹ پر ہوں‘ اپنے دفتر میں بھی بے شمار کو بتایا‘ سب نے جھجکتے ہوئے استعمال کیا آج گنج پن اور بال جھڑ سے چھٹکارا پاچکے ہیں۔ تو لیجئے قارئین وہ چیز آپ بھی جان لیجئے جس نے بےشمار کا گنج پن اور بال جھڑ ختم کیا۔ قارئین! وہ چیز ہے ’’بال صفاء پاؤڈر‘‘ یقیناً آپ بھی حیران ہوئے ہوں گے‘ میں بھی ہوا تھا۔ بس بال صفاء پاؤڈر لیجئے ہلکا سا لیپ بنا کر متاثرہ جگہ پر لگائیے‘ دس سے پندرہ منٹ میں جب خشک ہوجائے تو وہ جگہ دھولیجئے۔ دن میں تین یا پانچ بار لگائیے۔ صرف ایک سے ڈیڑھ پیکٹ کے استعمال سےہی نئے بال اگنا شروع ہوجاتے ہیں۔ قارئین! یہ میرا مشاہدہ تھا جو میں نے مخلوق خدا کیلئے لکھ ڈالا‘ اگر آپ کے پاس بھی کوئی ٹوٹکہ‘ نسخہ یا وظیفہ ہے تو ضرور لکھیے گا۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں